جو عشق میں حیدر کے گرفتار ملے گا

اللہ و محمد کا وفا دار ملے گا

جو عزمِ ولایت کا علم دار ملے گا

باطل سے وہی بر سرِ پیکار ملے گا

جس شخص کے آئینہِ فطرت پہ نہیں گرد

خم خانہِ حیدر کا وہ مے خوار ملے گا

حیدر کی ولادت کی گھڑی آنے تو دیجے

در آپ کو در سینہِ دیوار ملے گا

پیدائشِ حیدر ہے یا معراج کی شب ہے

مطلوب جہاں طالبِ دیدار ملے گا

نیند آئے گی تلواروں کے سائے میں علی کو

جب نفس کا خالق سا خریدار ملے گا

یہ عشق کی وادی ہے سقیفہ نہیں واعظ

ہر شخص یہاں میثمِ تمار ملے گا

پھر کھوکھلے دعووں کی ضرورت نہیں ہوگی

اعمال میں جب عشق کا اظہار ملے گا

خوش شکل ہو، خوش پیرہن و رنگ ہو کوئی

حیدر کا عدو  آپ کو بدکار ملے گا

تقصیر و غلو، شرک و عداوت سے مبرّا

حیدر کا محب صاحبِ کردار ملے گا

سدرہ کا پرندہ بھی درِ شاہِ نجف پر

پر باندھے ، رگڑتا ہوا منقار ملے گا

وہ آو بھگت ہوگی محبانِ علی کی

جبریل سرِ جِلَو وار ملے گا

گرداب حوادث سے نکل آئے گی کشتی

حیدر کی مودت کا جو پتوار ملے گا

قدسی بھی مری قبر کو حیرت سے تکیں گے

خورشیدِ امامت   وہاں ضو بار ملے گا

صائب ترے افکار ہیں منسوب علی سے

دعبل بھی ترے فن کا پرستار ملے گا

۱۲ رجب ۱۴۳۸، ۱۰ اپریل ۲۰۱۷

قم المقدس



مشخصات

تبلیغات

محل تبلیغات شما

آخرین مطالب این وبلاگ

محل تبلیغات شما محل تبلیغات شما

آخرین وبلاگ ها

برترین جستجو ها

آخرین جستجو ها

Brandon بی رنگی دنباله ششم ایده های کوچک من نخ سرکیسه دوزی و گونی دوزی کیان(02155800005) بلاگ سایت24 اسکول Gunnerxdunzp4 rumah می وینچی _ MAYVINCI AYANMO Tammy سایت تفریحی و سرگرمی پارس نازی ها